بفا(Dandruff) :
اس بیماری میں سر کے بالوں میں بالخصوص اور جسم کے دوسرے حصوں کی جلد پر بالعموم ایک لیسدار سا گرپس کی طرح کا مادہ جمع ہوجاتا ہے بفا عموماً موٹے لوگوں کو ہوتی ہے جو گھی کا زیادہ استعمال کرتے ہے خوراک میں لحمیات اور وٹامنز(حیاتین) کی کمی بفا کو کھل کھیلنے کا موقع دیتی ہے بعض دوائیں اور مرہم حتیٰ کہ نفسیاتی عوامل بھی بفا کا سبب بنتے ہیں مذکورہ بالا عوامل بفا کے لیے ہموار کرتے ہیں بفا پیدا کرنے کا سہرا جراثیم کی چند قسموں کے سر ہے بفا جسم کے دوسرے حصوں پر جلد کے چپکیلے ٹکڑوں کی صورت ہوتی ہے۔
علاج: نفسیاتی عوامل ناقص غذا یا ناموافق ادویہ جیسے اثرات کا تدارک کریں مسالے دار اور بھنی ہوئی غذاؤں کا استعمال کم کردیں لحمیاتی اور وٹامن سے بھرپور غذائیں وافر مقدار میں استعمال کریں بفا سے نجات پانے کے لیے وٹامن بی کمپلیکس کی گولیاں(دو دو گولیاں صبح دوپہر اور شام)اور وٹامن بی 12 ،سائٹامنSytamon کے انجکشن ہفتے میں دو بار ایک ایک ملی گرام کے انجکشن استعمال کریں وایا فارم یا ٹرائیڈ کارٹلTriadocortyl کے مرہم لگائیے کیلامین لوشن بھی مفید دوا ہے صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
جلد کے چھوٹے موٹے زخم: ڈبل کاٹتے وقت یا پنسل بناتے وقت شیو کرتے وقت یا چائے بناتے وقت آپ کو چھوٹے موٹے زخم آسکتے ہیں عموماً یہ زخم اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ آپ انہیں نظر انداز کردیتے ہیں لیکن بعض اوقات یہی معمولی زخم مہلک بھی ثابت ہوسکتے ہیں خصوصاً شیو کرتے وقت آنے والے معمولی زخم میں اگر گرد مں موجود ایک خاص قسم کے جراثیم داخل ہوجائیں تو انسان کو کزاز Tetanus کی بیماری لاحق ہوسکتی ہے جس سے مریض تڑپ تڑپ کر جان دے دیتا ہے۔
علاج: معمولی سے معمولی زخم آنے کی صورت میں بھی کسی قریبی ہسپتال یا ڈاکٹر سے اے ٹی ایس ATS Antitetanuc Serume کے انجکشن لگوانا نہ بھولیے اس طرح آپ کزاز سے محفوظ رہ سکتے ہیں زخم کو گرد وغبار سے مکمل طور پر محفوظ رکھیے زخم کو صابن سے اچھی طرح صاف کیجیے اور زخم پر آئیوڈین سپرٹ یا ڈیٹول قسم کی دوا لگادیجیے صاف کپڑے پرتھوڑی سی ویزلین لگا کر اسے زخم پر رکھیں اور اگر زخم چہرے پر ہو تو اسے پلستر سے چپکادیں ورنہ اس پر پٹی باندھ دیں اگر ہاتھ یا جلد کا کوئی حصہ جل گیا ہو تو اس پر برنال لگائیں یا ویزلین لگا کر اس پر پٹی باندھ دیں اگر زخم زیادہ گہرا ہو یا اس میں گردوغبار پڑگیا ہو یا پرانے زخم میں پیپ پڑگئی ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
ڈنک: ہماری جلد کو جو صدمات برداشت کرنے پڑتے ہیں ان میں ڈنک بھی شامل ہیں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جسے زندگی میں بچھو،بھڑ،شہد کی مکھی،کسی کیڑے مکوڑے یا کم از کم مچھر جوں نے ڈنک نہ مارا ہو بعض ڈنک تقریباً بالکل بے ضرر ہوتے ہیں اور بعض مثلاً سانپ کا ڈنک آدمی کی جان بھی لے سکتا ہے ڈنک والی جگہ سوج جاتی ہے بعض جانوروں کے ڈنک سے سخت درد ہوتا ہے جو عموماً کئی گھنٹے تک جاری رہتا ہے زیادہ تیز زہر سے جسم کے دوسرے نظام بھی متاثر ہوتے ہیں الرجی،درد،خوف یا بلڈپریشر گرنے کی وجہ سے بعض صورتوں میں بھڑ یا شہد کی مکھی کے ڈنک سے بھی موت واقع ہوسکتی ہے۔
علاج: فوراً ڈنک نکال دینا بھی خاصا مفید رہتا ہے لیکن ڈنک نکالنے کے لیے جلد کو نچوڑیے نہیں اس طرح زہر زیادہ جلدی جلد کے قریبی حصوں میں داخل ہوگا کند چاقو یا سوئی سے ڈنک نکالنے کی کوشش کیجیے بھڑ اور شہد کی مکھی کے برعکس بعض بھنورے اپنا ڈنک جلد میں نہیں چھوڑتے ڈنک پر امونیا لگادیجیے یہ زہریلے تیزاب کی تعدیل کرکے درد کو زائل کرتی ہے ڈرموجینک کریمDermogenic Cream اور کیلا ڈرل لوشنCaladryl Lotion بھی یہی کام کرتے ہیں کسی قریبی فینرگان Phenergan کا انجکشن لگوائیے بچھو کے کاٹنے سے سخت درد ہوتا ہے بعض اوقات زخم سے خون بہنے لگتا ہے اورمریض کو متلی یا قے آنے لگتی ہے درد سے نجات پانے کے لئے قریبی ڈاکٹر سے نوووکینNovacaine کا انجکشن اینٹی ٹاکسنAntitoxins مل سکیں تو ان سے انجکشن لگوائیے یہ انجکشن زہر کے خلاف ترباق کا کام دیں گے سانپ یا کسی نامعلوم زہریلے کیڑے کے کاٹنے کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کے بعد جلد از جلد مریض کو ہسپتال پہنچائیں۔
اس بیماری میں سر کے بالوں میں بالخصوص اور جسم کے دوسرے حصوں کی جلد پر بالعموم ایک لیسدار سا گرپس کی طرح کا مادہ جمع ہوجاتا ہے بفا عموماً موٹے لوگوں کو ہوتی ہے جو گھی کا زیادہ استعمال کرتے ہے خوراک میں لحمیات اور وٹامنز(حیاتین) کی کمی بفا کو کھل کھیلنے کا موقع دیتی ہے بعض دوائیں اور مرہم حتیٰ کہ نفسیاتی عوامل بھی بفا کا سبب بنتے ہیں مذکورہ بالا عوامل بفا کے لیے ہموار کرتے ہیں بفا پیدا کرنے کا سہرا جراثیم کی چند قسموں کے سر ہے بفا جسم کے دوسرے حصوں پر جلد کے چپکیلے ٹکڑوں کی صورت ہوتی ہے۔
علاج: نفسیاتی عوامل ناقص غذا یا ناموافق ادویہ جیسے اثرات کا تدارک کریں مسالے دار اور بھنی ہوئی غذاؤں کا استعمال کم کردیں لحمیاتی اور وٹامن سے بھرپور غذائیں وافر مقدار میں استعمال کریں بفا سے نجات پانے کے لیے وٹامن بی کمپلیکس کی گولیاں(دو دو گولیاں صبح دوپہر اور شام)اور وٹامن بی 12 ،سائٹامنSytamon کے انجکشن ہفتے میں دو بار ایک ایک ملی گرام کے انجکشن استعمال کریں وایا فارم یا ٹرائیڈ کارٹلTriadocortyl کے مرہم لگائیے کیلامین لوشن بھی مفید دوا ہے صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
جلد کے چھوٹے موٹے زخم: ڈبل کاٹتے وقت یا پنسل بناتے وقت شیو کرتے وقت یا چائے بناتے وقت آپ کو چھوٹے موٹے زخم آسکتے ہیں عموماً یہ زخم اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ آپ انہیں نظر انداز کردیتے ہیں لیکن بعض اوقات یہی معمولی زخم مہلک بھی ثابت ہوسکتے ہیں خصوصاً شیو کرتے وقت آنے والے معمولی زخم میں اگر گرد مں موجود ایک خاص قسم کے جراثیم داخل ہوجائیں تو انسان کو کزاز Tetanus کی بیماری لاحق ہوسکتی ہے جس سے مریض تڑپ تڑپ کر جان دے دیتا ہے۔
علاج: معمولی سے معمولی زخم آنے کی صورت میں بھی کسی قریبی ہسپتال یا ڈاکٹر سے اے ٹی ایس ATS Antitetanuc Serume کے انجکشن لگوانا نہ بھولیے اس طرح آپ کزاز سے محفوظ رہ سکتے ہیں زخم کو گرد وغبار سے مکمل طور پر محفوظ رکھیے زخم کو صابن سے اچھی طرح صاف کیجیے اور زخم پر آئیوڈین سپرٹ یا ڈیٹول قسم کی دوا لگادیجیے صاف کپڑے پرتھوڑی سی ویزلین لگا کر اسے زخم پر رکھیں اور اگر زخم چہرے پر ہو تو اسے پلستر سے چپکادیں ورنہ اس پر پٹی باندھ دیں اگر ہاتھ یا جلد کا کوئی حصہ جل گیا ہو تو اس پر برنال لگائیں یا ویزلین لگا کر اس پر پٹی باندھ دیں اگر زخم زیادہ گہرا ہو یا اس میں گردوغبار پڑگیا ہو یا پرانے زخم میں پیپ پڑگئی ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
ڈنک: ہماری جلد کو جو صدمات برداشت کرنے پڑتے ہیں ان میں ڈنک بھی شامل ہیں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جسے زندگی میں بچھو،بھڑ،شہد کی مکھی،کسی کیڑے مکوڑے یا کم از کم مچھر جوں نے ڈنک نہ مارا ہو بعض ڈنک تقریباً بالکل بے ضرر ہوتے ہیں اور بعض مثلاً سانپ کا ڈنک آدمی کی جان بھی لے سکتا ہے ڈنک والی جگہ سوج جاتی ہے بعض جانوروں کے ڈنک سے سخت درد ہوتا ہے جو عموماً کئی گھنٹے تک جاری رہتا ہے زیادہ تیز زہر سے جسم کے دوسرے نظام بھی متاثر ہوتے ہیں الرجی،درد،خوف یا بلڈپریشر گرنے کی وجہ سے بعض صورتوں میں بھڑ یا شہد کی مکھی کے ڈنک سے بھی موت واقع ہوسکتی ہے۔
علاج: فوراً ڈنک نکال دینا بھی خاصا مفید رہتا ہے لیکن ڈنک نکالنے کے لیے جلد کو نچوڑیے نہیں اس طرح زہر زیادہ جلدی جلد کے قریبی حصوں میں داخل ہوگا کند چاقو یا سوئی سے ڈنک نکالنے کی کوشش کیجیے بھڑ اور شہد کی مکھی کے برعکس بعض بھنورے اپنا ڈنک جلد میں نہیں چھوڑتے ڈنک پر امونیا لگادیجیے یہ زہریلے تیزاب کی تعدیل کرکے درد کو زائل کرتی ہے ڈرموجینک کریمDermogenic Cream اور کیلا ڈرل لوشنCaladryl Lotion بھی یہی کام کرتے ہیں کسی قریبی فینرگان Phenergan کا انجکشن لگوائیے بچھو کے کاٹنے سے سخت درد ہوتا ہے بعض اوقات زخم سے خون بہنے لگتا ہے اورمریض کو متلی یا قے آنے لگتی ہے درد سے نجات پانے کے لئے قریبی ڈاکٹر سے نوووکینNovacaine کا انجکشن اینٹی ٹاکسنAntitoxins مل سکیں تو ان سے انجکشن لگوائیے یہ انجکشن زہر کے خلاف ترباق کا کام دیں گے سانپ یا کسی نامعلوم زہریلے کیڑے کے کاٹنے کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کے بعد جلد از جلد مریض کو ہسپتال پہنچائیں۔